أحمد محمد لبن Ahmad.M.Lbn مؤسس ومدير المنتدى
عدد المساهمات : 52644 العمر : 72
| موضوع: سورة المُمتَحنَة الجمعة 23 نوفمبر 2018, 7:08 am | |
| سورة المُمتَحنَة شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے اے ایمان والو میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ کہ ان کے پاس دوستی کے پیغام بھیجتے ہو حالانکہ تمہارے پاس جو سچا دین آیا ہے اس کے یہ منکر ہو چکے ہیں رسول کو اور تمہیں ا س بات پر نکالتے ہیں کہ تم الله اپنے رب پر ایمان لائے ہو اگر تم جہاد کے لیے میری راہ میں اور میری رضا جوئی کے لیے نکلے ہوتو ان کو دوست نہ بناؤ تم ان کے پاس پوشیدہ دوستی کے پیغام بھیجتے ہو حالانکہ میں خوب جانتا ہوں جو کچھ تم مخفی اور ظاہر کرتے ہو اور جس نے تم میں سے یہ کام کیا تو وہ سیدھے راستہ سے بہک گیا (۱) اگر وہ تم پر قابو پائیں تو تمہارے دشمن ہو جائیں اور تم پر اپنے ہاتھ اور اپنی زبانیں برائی سے دراز کریں اور چاہتے ہیں کہ کہیں تم کافر ہو جاؤ (۲) نہ تمہیں تمہارے رشتے ناطے اور نہ تمہاری اولاد قیامت کے دن نفع دیں گے وہ تمہارے درمیان فیصلہ کرے گا اور جو تم کرتے ہو الله اسے خوب دیکھتا ہے (۳) بے شک تمہارے لیے ابراہیم میں اچھا نمونہ ہے اوران لوگوں میں جو اس کے ہمراہ تھے جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے کہا تھا بے شک ہم تم سے بیزار ہیں اور ان سے جنہیں تم الله کے سوا پوجتے ہو ہم نے تمہارا انکار کر دیا اور ہمارے او رتمہارے درمیان دشمنی اور بیَر ہمیشہ کے لیے ظاہر ہو گیا یہاں تک کہ تم ایک الله پر ایمان لاؤ مگر ابراھیم کا اپنے باپ سے کہنا کہ میں تمہارے لیے معافی مانگوں گا اور میں الله کی طرف سے تمہارے لیے کسی بات کا مالک بھی نہیں ہوں اے ہمارے رب ہم نے تجھ ہی پر بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف ہم رجوع ہوئے اور تیری ہی طرف لوٹنا ہے (۴) اے ہمارے رب ہمیں ان کا تختہ مشق نہ بنا جو کافر ہیں اور اے ہمارے رب ہمیں معاف کر بے شک تو ہی غالب حکمت والا ہے (۵) البتہ تمہارے لیے ان میں ایک نیک نمونہ ہے اس کے لیے جو الله اور قیامت کے دن کی امید رکھتا ہو اور جو کوئی منہ موڑے تو بے شک الله بھی بے پرواہ خوبیوں والا ہے (۶) شاید کہ الله تم میں اور ان میں کہ جن سے تمہیں دشمنی ہے دوستی قائم کر دے اور الله قادر ہے اور الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے (۷) الله تمہیں ان لوگو ں سے منع نہیں کرتا جو تم سے دین کے بارے میں نہیں لڑتے اورنہ انہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اس بات سے کہ تم ان سے بھلائی کرو اور ان کے حق میں انصاف کرو بیشک الله انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے (۸) تمہیں الله انہیں سے منع کرتا ہے کہ جو دین میں تم سے لڑے اورانہوں نے تمہیں تمہارے گھروں سے نکال دیا اور تمہارے نکالنے پر (لوگوں کی) مدد بھی کی کہ ان سے دوستی کرو اورجس نے ان سے دوستی کی تو پھر وہی ظالم بھی ہیں (۹) اے ایمان والو جب تمہارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے آئيں تو ان کی جانچ کر لو الله ہی ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے پس اگر تم انہیں مومن معلوم کر لو تو انہیں کفار کی طرف نہ لوٹاؤ نہ وہ (عورتیں) ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ (کافر) ان کے لیے حلال ہیں اور ان کفار کو دے دو جو کچھ انہوں نے خرچ کیا اور تم پر گناہ نہیں کہ تم ان سے نکاح کر لو جب تم انہیں ان کے مہر دے دو اور کافر عورتوں کے ناموس کو قبضہ میں نہ رکھو اور جو تم نےان عورتوں پر خرچ کیا تھا مانگ لو اور جو انہوں نے خرچ کیا کہ وہ مانگ لیں الله کا یہی حکم ہے جو تمہارے لیے صاد رفرمایا اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے (۱۰) اور اگرکوئی عورت تمہاری عورتوں میں سے کفار کے پاس نکل گئی ہے پھر تمہاری باری آجائے تو ان مسلمانو ں کو دے دو جن کی بیویاں چلی گئی ہیں جتنا کہ انہوں نے دیا تھا اوراس الله سے ڈرو کہ جس پر تم ایمان لائے ہو (۱۱) اے نبی جب آپ کے پاس ایمان والی عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کو آئیں کہ الله کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرینگی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور نہ بہتان کی اولاد لائیں گی جسے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے درمیان (نطفہٴ شوہر سے جنی ہوئی) بنا لیں اور نہ کسی نیک بات میں آپ کی نافرمانی کریں گی تو ان کی بیعت قبول کر اور ان کے لیے الله سے بخشش مانگ بے شک الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے (۱۲) اے ایمان والو اس قوم سے دوستی نہ کرو جن پر الله کا غضب ہوا وہ تو آخرت سے ایسے نا امید ہو گئے کہ جیسے کافر اہلِ قبور سے نا امید ہو گئے (۱۳) |
|